Orhan

Add To collaction

بدلتی قسمت

بدلتی قسمت از مہمل نور قسط نمبر23

ہانیہ گھر آئی تو ہر طرف خاموشی تھی۔۔۔اپنے کمرے میں داخل ہوتے ہی اسکی نظر سامنے کھلتی ایمن پر پڑی۔۔۔ہانیہ اسکے قریب آئی اور محبت سے اسکی پیشانی پر پیار دیا۔۔۔ پھر ایمان کا خیال آنے پر ادھر ادھر دیکھا۔۔۔لیکن ایمن اور اسکے علاوہ کمرے میں کوئی نہیں تھا۔۔۔ ہانیہ کو ایكدم سے ایمان کی فکر ہونے لگی۔۔۔اور فوراً کمرے سے باہر آئی۔۔۔۔ بوا۔۔۔؟؟ہانیہ بوا کو آواز دیتی تیز رفتاری سے کچن کی طرف جا رہی تھی۔۔۔ کیا ہوا ہانیہ بی بی۔۔۔آپ پریشان لگ رہی ہیں۔۔۔بوا کچن سے نکلتے ہوۓ اسکی طرف متوجہ ہوئی۔۔۔۔جس کے چہریں پر پریشانی کے اثرات صاف واضح تھے۔۔۔ بوا ایمان کہا ہے۔۔۔؟؟ وہ ہانیہ بی بی۔۔۔۔بوا نے بات ادھوری چھوڑ دی۔۔۔ بوا وہ کیا۔۔۔کہا ہے ایمان۔۔۔؟؟ہانیہ اب کی بار چلائی تھی۔۔۔ وہ شازل صاحب اسے لے کر گئے ہیں۔۔۔بوا ہچکیچاتے ہوئے بولی۔۔۔ اور شازل کے نام پر تو ہانیہ آگ بگولہ ہوگئی۔۔۔ کیوں۔۔۔؟؟کیوں لے کر گئے ہیں وہ۔۔۔میں نے آپ سے کہا تھا نہ میری غیر موجودگی میں اسے کسی کے بھی ساتھ نہیں جانے دینا۔۔۔پھر کیوں بھیجا آپ نے۔۔۔ہانیہ کا غصہ ساتوے آسمان پر تھا۔۔۔ مجھ سے بات کرو۔۔۔بوا کو کیوں بول رہی ہو میں لے کر گیا تھا اسے۔۔۔شازل ایمان کا ہاتھ تھامے اسکے پیچھے کھڑا سنجیدگی سے بولا۔۔۔ شازل کی آواز پر ہانیہ مڑی۔۔۔ کیوں بات کروں میں آپ سے۔۔۔جب آپ سے بات کرنے کا کوئی فائدہ ہی نہیں ہے ۔۔۔۔پر میری بات کان کھول کر سن لے۔۔۔میری بیٹیوں سے دور رہیں۔۔۔ورنہ مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا۔۔۔سمجھے آپ۔۔۔ ایمان کا ہاتھ اسکے ہاتھ سے چھوڑوایا اور اپنے ساتھ لے کر کمرے کی طرف بڑھ گئی۔۔۔ اسکے جاتے ہی شازل ہنس دیا۔۔۔کتنی بدل گئی ہو تم ہانی۔۔۔۔لیکن یاد رکھنا انہیں تم اب مجھ سے دور نہیں رکھ سکتی۔۔۔شازل دل میں سوچ کر ره گیا۔۔۔ اور بوا حیرانگی سے شازل کو دیکھ رہی تھی۔۔۔ہانیہ اسے اتنا کچھ کہہ کر گئی اور وہ اسکے جاتے ہی ہنس رہا ہے۔۔۔پھر سر جھٹک کر واپس کچن میں چلی گئی۔۔۔


رات کو رومان ہانیہ کو کھانے پر لے جانے کے لیے اسکے کمرے میں آیا۔۔۔جہاں وہ اپنا وارڈروب سیٹ کر رہی تھی۔۔۔۔۔ آپ ابھی تک تیار نہیں ہوئی۔۔۔میں لاؤنج میں کب سے آپکا ویٹ کر رہا تھا۔۔۔اور آپ تو ابھی تک تیار ہی نہیں ہوئی۔۔۔۔رومان ناگواری سے بولا۔۔۔ سوری مجھے یاد نہیں رہا۔۔ہم کل لازمی چلے گئے۔۔۔شازل سے ہر بار ملاقات کے بعد اسکا موڈ خراب ہوجاتا تھا۔۔۔ہانیہ کو یاد تھا کہ اسے رات کو رومان کے ساتھ جانا ہے پر اب اسکا کہی جانے کا دل نہیں تھا اسلیے صفائی سے جھوٹ بولا۔۔۔۔۔ نہیں بلکل بھی نہیں آپ ابھی چلی گئیں۔۔۔اب خود سوچ لے کے آپ آرام سے جا رہی ہیں یا میں زبردستی کروں۔۔۔رومان نے آبرو اچکا کر ہانیہ کو دیکھا۔۔ رومان پلیز ہم کل چلے گئے نہ۔۔۔ہانیہ نے التجا کی پر وہ جانتی تھی رومان نہیں مانے گا۔۔۔ آپ جانتی ہیں کہ میں آپ کی کوئی بات نہیں مانو گا پھر بلاوجہ کی ضد کیوں کر رہی ہیں۔۔۔میں آپکا باہر ویٹ کر رہا ہوں جلدی سے آجاۓ۔۔۔اور بوا کو بھی کہتا ہوں کہ بچو کے پاس آجاۓ۔۔۔کہتے ہوئے کمرے سے چلا گیا۔۔۔ افف کیا مصیبت ہے۔۔۔اسکے جاتے ہی ہانیہ دانت پیس کر ره گئی۔۔۔۔


ہانیہ تیار ہوکر ٹی وی لاؤنج میں آئی تو رومان ٹہل رہا تھا۔۔۔ چلے۔۔؟؟ہانیہ اسکے قریب آکر بولی۔۔۔ ہانیہ کی آواز پر رومان چونکا۔۔۔ہانیہ پر نظر پڑتے ہی وہ ایک پل کو روکا۔۔۔سادہ سفید شلوار قمیض میں وہ بلا کی حسین لگ رہی تھی۔۔۔سلیقے سر پے لیا دوپٹہ اسکے حسن کو چار چاند لگا رہا تھا۔۔۔۔ پھر سمبھل کر بولا۔۔۔ جی چلے۔۔۔ دونو ایک ساتھ باہر کی طرف بڑھے۔۔۔ گاڑی میں بیٹھ کر تو ہانیہ کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی ره گئی۔۔۔ڈرائیونگ سیٹ پر شازل براجمان تھا۔۔۔ ہانیہ میں نے سوچا آج ہم تینو کزنز ساتھ چلتے ہیں۔۔۔اسلیے میں نے شازل کو بھی بولا لیا۔۔ٹھیک کیا نہ میں نے۔۔۔؟؟؟رومان شازل کے برابر والی سیٹ پر بیٹھتے ہی ہانیہ کی طرف متوجہ ہوا۔۔۔ اور ہانیہ کا بس نہیں چل رہا تھا کہ گاڑی سے اتر کر واپس چلی جاۓ۔۔۔جس انسان کی وہ شکل نہیں دیکھنا چاہتی تھی آج وہ اسی کے ساتھ کھانا کھانے جا رہی ہے۔۔۔لیکن اسے نانو کی وجہ سے شازل کو برداشت کرنا تھا۔۔۔ کیا ہوا کہا کھو گئیں۔۔۔؟؟ رومان کی آواز پر وہ چونکی۔۔۔کہی نہیں۔۔۔ چلو شازل دیر ہو رہی ہے۔۔۔رومان شازل کو دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔ ہمم۔۔۔شازل نے گاڑی سٹارٹ کرتے ہی سامنے والا آئینہ ہانیہ کے چہرے پر فٹ کر دیا۔۔۔جسے وہ ہر دم اپنے سامنے رکھنا چاہتا تھا۔۔۔ شازل گاڑی چلاتے ہوۓ بار بار ہانیہ کو دیکھ رہا تھا۔۔۔ہانیہ کو جب محسوس ہوا کہ شازل کی نظر اس پرہے تو فوراً پہلو بدلہ۔۔۔ کچھ دیر بعد وہ فائیو اسٹار ریسٹورانٹ میں پہنچے۔۔۔۔ شازل جان بوجھ کر ہانیہ کے سامنے بیٹھا۔۔۔ہانیہ کو آج پہلی بار اسکے ایسے دیکھنے پر غصہ آرہا تھا۔۔۔وقت کیسے بدل جاتا ہے کبھی اس انسان کی ایک نظر کے لیے وہ ترستی تھی۔۔۔اور آج۔۔۔اس پہلے وہ کچھ اور سوچتی رومان نے اسے آواز دی۔۔۔ کیا کھائیں گی آپ۔۔؟رومان نے پوچھا۔۔۔ ہانیہ سر جھٹک کر اسکی طرف متوجہ ہوئی۔۔۔ جو تمہیں ٹھیک لگے۔۔۔۔ہانیہ نےمختصر جواب دیا۔۔۔ ارے نہیں مینیو کارڈ سے دیکھیں آپ کو کیا پسند ہے پھر ہم وہی منگوائیں گے۔۔۔کیوں شازل آخری بات رومان نے اسے دیکھتے ہوئے کہی۔۔۔ بلکل آج ہم ہانیہ کی پسند کا کھانا کھائیں گے۔۔۔شازل ہونٹوں پر مسکراہٹ سجائیں بولا۔۔۔ مجھے کچھ خاص نہیں لگا تمہیں جو سہی لگے منگوا لو۔۔۔ہانیہ مینیو کارڈ پٹخنے والے انداز میں رکھتے ہوئے بولی۔۔۔ اچھا چلے پھر جیسے آپ کی مرضی۔۔۔ پھر شازل تم بتاؤ۔۔۔۔ تم ایسا کرو ملائی بوٹی بریانی اور میٹھے میں آئس کریم منگوالو۔۔۔۔ شازل کی بات پر ہانیہ چونکی۔۔۔شازل نے تینو چیزیں ہانیہ کی پسند کی منگوائی تھی۔۔۔ کھانے کے دوران تینو میں کوئی بات نہیں ہوئی۔۔۔ہانیہ شازل کی نظرو کو خود پر محسوس کرتی سر جھکا کر بیٹھی تھی۔۔۔۔ شازل میں سوچ رہا ہوں تمہاری شادی دیکھ کر واپس انگلینڈ جاؤں۔۔۔رومان پلیٹ میں چمچ گھوماتے ہوئے اسکی طرف متوجہ ہوا۔۔۔ بہت اچھی سوچ ہے تمہاری۔۔۔میں بھی اب یہی چاہتا ہوں کہ اب شادی کر ہی لوں۔۔۔۔شازل نے ہنسی دبا کر کہا۔۔۔ نہ چاہتے ہوۓ شازل کی بات پر ہانیہ کی دھڑکن مدہم ہوئی تھی۔۔۔ چلو شکر ہے۔۔۔تم مان تو گئے۔۔۔اب جس سے شادی کرنی ہے اسے سے بھی تو ملواؤ۔۔۔۔ لو تم کہتے ہو تو کل ہی ملوا دیتا ہوں۔۔۔۔ تو ٹھیک ہے پھر کل تم مجھے اس سے ملواؤ گے۔۔۔ بلکہ میں اکیلا نہیں ہانیہ بھی اس سے ملے گی کیوں ہانیہ۔۔۔رومان نے اسے مخاطب کیا۔۔۔ ہانیہ بینا رومان کی بات کا جواب دیے اٹھ کھڑی ہوئی۔۔۔میں گاڑی میں تمہارا ویٹ کر رہی ہوں جلدی آجاؤ۔۔ ایمن ایمان میرا انتظار کر رہی ہونگی۔۔۔کہتے ہوئے فوراً چلی گئی۔۔۔اور رومان ہکا بکا اسے جاتے دیکھ رہا تھا۔۔۔ انہیں کیا ہوا۔۔۔رومان نے حیرانگی سے پوچھا۔۔۔ اے سی صاحبہ کا کبھی بھی دماغ گھوم جاتا ہے۔۔۔چلو اٹھو ورنہ یہ نہ ہو وہ اکیلی چلی جاۓ۔۔شازل اٹھتے ہوئے بولا۔۔۔ ہاں ہاں چلو رومان بھی اسکے ساتھ ہی اٹھا کھڑا ہوا۔۔۔ تم جاؤ میں آرہاہوں۔۔۔ ٹھیک ہے۔۔۔کہتے ہوئے چلا گیا۔۔۔ اور شازل ویٹیر کو بل لانے کا کہہ کر واپس بیٹھ گیا۔۔۔مانو یا نہ مانو محبت تو تم آج بھی مجھ سے ہی کرتی ہو ہانی۔۔۔بس اب چاہے جو ہوجاۓ کل تو میں تمہیں حقیقت بتا کر ہی رہونگا۔۔۔۔شازل زیر لب بڑبڑایا۔۔۔

   0
0 Comments